میں دین کا ایک ادنی سا طالب علم ہوں، دینی کتابوں اور علماء کے ساتھ ٹوٹے پھوٹے تعلق کی بنا پر دین کا جو فہم مجھے ملا اسکی روشنی میں مختلف موضوعات پر لکھتا رہتا ہوں، دینی موضوعات پر کتابوں میں اتنا کچھ لکھا جاچکا ہے کہ میرے جیسے طالب علم کی بہت سے معاملات میں لکھنے کی ضرورت نہیں رہتی
10 اکتوبر, 2017
09 اکتوبر, 2017
04 اکتوبر, 2017
آیت الکرسی کی فضیلت
By
idaratulkhair
آیت الکرسی ایسی آیت ہے جو قرآن کریم کی تمام آیات سے بڑی اورعظیم آیت ہے اور جس کی بڑی فضیلت صحیح احادیث سے ثابت ہےیہ اللہ تعالی کی صفات جلال ،اس کی علوشان اور اس کی قدرت وعظمت پر مبنی نہایت جامع آیت ہے ۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہبیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے رمضان کی زکوۃ (صدقہ فطر) کی حفاظت کےلیے مقررفرمایا تو ایک رات کو ایک آنے والا آیا اور اس نے (اپنے کپڑے میں )کھانے والی چیزیں بھڑنا شروع کردیں ،میں نے اسے پکڑلیا اور کہا کہ میں تجھے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پیش کروں گا ۔اس نے کہا کہ مجھے چھوڑدو،میں محتاج،عیال دار اور سخت حاجت مند ہوں۔میں نے اسے چھوڑدیا ۔صبح ہوئی تو رسول اللہﷺ نے فرمایا :’’ابوہریرہ!اپنے رات کے قیدی کا حال تو سناؤ؟‘‘ میں نےعرض کی ،اے اللہ کے رسولﷺ ! جب اس نے کہا کہ وہ سخت حاجت منداور عیال دار ہے تو میں نے رحم کرتے ہوئے اسے چھوڑ دیا ۔آپﷺ نے فرمایا’’اس نے تم سے جھوٹ بولا ہے اور پھرآئے گا۔‘‘اب مجھے یقین ہوگیا کہ وہ واقعی دوبارہ آئے گا،کیونکہ رسول اللہ ﷺنے یہ خبردے دی تھی کہ وہ دوبارہ آئے گل ،سومیں چوکنا رہا ،چنانچہ وہ آیا اور اس نے (اپنے کپڑے میں )خوراک ڈالنا شروع کردی ۔میں نے اسے پکڑلیا اور کہا کہ تجھے ضرور رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پیش کروں گا۔کہنے لگأ مجھے چھوڑدو میں بہت محتاج ہوں اور مجھ پر اہل وعیال کی ذمہ داری کا بوجھ ہے ،اب میں آئندہ نہیں آؤں گا۔میں نے رحم کھاتے ہوئے اسے پھر چھوڑدیا ۔صبح ہوئی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ابوہریرہ! اپنے قیدی کا حال سناؤ؟‘‘ میں نےعرض کی ،اے اللہ کے رسول ﷺ اس نے سخت حاجت اور اہل وعیال کی ذمہ داری کے بوجھ کا ذکر کیا تو میں نے ترس کھاتے ہوئے اسے پھرچھوڑ دیا۔آپ ﷺ نے فرمایا:’’اس نے تم سے جھوٹ بولا ہے،وہ پھر آئے گا۔‘‘میں نےتیسری بار اس کی گھات لگائی تو وہ پھرآیا اور اس نے (اپنے کپڑے میں )کھانے کی اشیاءا ڈالنا شروع کردیں ۔میں نے اسے پکڑلیا اور کہا ،اب میں تجھے ضروررسول اللہﷺ کی خدمت میں پیش کروں گا۔بس یہ تیسری اور آخری دفعہ ہے ،تو روز کہتا ہے کہ اب نہیں آئے گا لیکن وعدہ کرنے کے باوجود پھر آجاتا ہے ۔
صبح ہوئی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’اپنے رات کی قیدی کا حال سناؤ؟‘‘میں نےعرض کی ،اے اللہ کی رسول ﷺ !اس نےکہا تھا کہ وہ مجھے کچھ ایسے کلمات سکھائے گا جن سےاللہ تعالی مجھے نفع دے گاتو (یہ سن کر ) میں نے اسے پھرچھوڑ دیا ۔آپ ﷺ نے فرمایا :’’وہ کلمات کیا ہیں ؟‘‘میں نےعرض کی،اس نے مجھ سے کہا کہ جب بستر پر آؤ تو اول سے آخر تک مکمل آیت الکرسی پڑھ لیا کرو تو اس سے ساری رات اللہ تعالی کی طرف سے ایک محافظ تمہاری حفاظت کرے گا اور صبح تک کوئی شیطان تمہارے قریب نہیں آ سکے گا۔اب صحابہ کرام خیروبھلائی کے سیکھنے کے حددرجہ شائق تھے۔یہ سن کر نبی کریم ﷺ نے فرمایا:’’اس نے تم سے بات تو سچی کی ہے حالانکہ وہ خود تو جھوٹا ہے،اے ابوہریرہ کیا تمہیں معلوم ہے کہ تم تین راتیں کس سے باتیں کرتے رہے ہو؟‘‘میں نے عرض کی ،نہیں ،تو رسو ل اللہ ﷺ نے مجھے بتایا’’وہ شیطان تھا۔‘‘(بخاری ،کتاب الوکالۃ)
اس حدیث سے آیت الکرسی کی فضیلت کے ساتھ رسول اللہ ﷺ سے اس آیت کانام آیت الکرسی ہونے کی تصدیق بھی معلوم ہوئی ہے۔
سیدنا ابوامامہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’جوشخص ہر فرض نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھے اسے جنت میں داخلے سےسوائے موت کے کوئی چیز نہیں روکتی۔‘‘مطلب یہ ہے کہ آیت الکرسی پڑھنے والا موت کے بعد سیدھا جنت میں جائے گا۔(عمل الیوم واللیلۃ للنسائی:100)
سیدنا ابی بن کعب بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ان سے پوچھا:’’اے ابو منذر! کیا تم جانتے ہو کہ تمھارے پاس کتاب اللہ کی سب سے زیادہ عظمت والی آیت کون سی ہے ؟‘‘کہتے ہیں میں نے جواب دیا ،اللہ اور اس کا رسول ﷺ ہی زیادہ جانتے ہیں ۔رسول اللہ ﷺ نے (دوربارہ) پوچھا:’’اے ابومنذر! کیا تم جانتے ہو کہ تمھارے پاس کتاب اللہ کی سب سے زیادہ عظمت والی آیت کون سی ہے ؟‘‘میں نے کہا :(الله لااله الاهو الحي القيوم) (یعنی آیت الکرسی)تورسول اللہ ﷺ نے میرے سینے پر ہاتھ مارا اور فرمایا:’’اللہ کی قسم !(تونے درست کہا)اے ابو منذر!تمہیں علم مبارک ہو۔‘‘(مسلم،کتاب الصلوۃ،باب فضل سورۃ الکہف وآیۃ الکرسی:81)
01 اکتوبر, 2017
حسینیت و یزیدیت ایک داستان نہیں بلکہ دو کردار
By
idaratulkhair
![]() |
حسینیت و یزیدیت ایک داستان نہیں بلکہ دو کردار
ہماری یہ درینہ روایت ہے کہ ہم واقعہ کربلا بڑے ذوق و شوق سے سنتے ہیں مگر اصل وجہ پر کبھی غور نہیں کیا۔ واقعہ کربلا سن کر کچھ دیر کے لیے غم منا لینا یا غم میں مبتلا ہو جانا ہی کافی نہیں۔ بلکہ اصل کردار ِحسینی پر غور کی ضرورت ہے۔
اس سلسلہ میں ایک بات ذہن میں رہے جسے ہم لعنتی ملعون یزید کہتے ہیں اگر تھوڑا غور کریں تو پتا چلے گا ۔
(1) یزید صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں پیدا ہونے والا مسلمان تھا ۔۔۔۔
نمبر 2) حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہٗ کی زندگی میں یزید جامع مسجد بنو امیہ کا امام تھا۔
نمبر 3 ) واقعہ کربلا سے پہلے بالاتفاق کافر نہ تھا۔ نمبر4 ) مرتے وقت کافر تھا یا مسلمان؟واللہ اعلم ۔۔۔۔۔۔
نمبر 5 ) حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کو یزید سے ذاتی دشمنی نہ تھی۔ تو پھر وجہ کیا تھی ۔۔
آئیے دیکھتے ہیں کربلا کا یہ خونی منظر کیوں پیش آیا۔
اس کی وجہ یہ تھی کہ حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یزید کی خصلتیں ناپسند تھی جو برائیاں یزید میں تھیں وہ کون کونسی تھی آئیے ذرا دیکھتے ہیں۔
کتابوں میں مذکور ہے کہ سات برائیاں اُس میں تھی۔
نمبر1 ) یزید کچھ نمازوں کا تارک تھا ۔۔
نمبر 2) شرابی تھا ۔۔۔۔۔۔
نمبر 3 ) زانی تھا ۔۔۔۔۔
نمبر4 ) مالی معاملات میں حلال و حرام کی تمیز نہ کرتا تھا۔۔۔۔
نمبر 5 ) ظالم تھا ۔۔۔۔۔
نمبر 6 ) گانے بجانے کا دلدادہ تھا ۔۔۔۔۔
نمبر7 ) مرغ ،کتے،ریچھ، بندر مختلف جانور لڑانے کے لیے بڑے شوق سے پالتا تھا۔
یہ ہے کربلا کی اصل وجہ
آئیے غور کرتے ہیں واقعہ کربلا سے ہمیں کیا سبق ملا
نمبر(1) موت کے سائے میں نماز نہ چھوڑنا حسینیت ہے۔اور جان بوجھ کر نماز چھوڑ دینا یزیدیت ہے۔۔
نمبر (2 ) شراب سے نفرت حسینیت ہے۔ اور شراب نوشی یزیدیت ہے۔۔
نمبر (3 )حلال کو حلال جاننا اور حرام کو حرام جاننا حسینیت ہے ۔ اور حلال و حرام میں تمیز نہ کرنا یزیدیت ہے۔۔
نمبر (4) ظالم کے سامنے سینہ سپر ہونا حسینیت ہے۔ اور ظالم ہونا یا ظلم کرنے والوں کا ساتھی ہونا یزیدیت ہے۔
نمبر (5) گانے بجانے سے نفرت حسینیت ہے اور گانے بجانے کا دلدادہ ہونا یزیدیت ہے۔ گانے کو روح کی غذا کہنے والے غور کر یہ یزیدیت ہے۔
نمبر (6) مرغ ،کتے ،ریچھ اور بندر لڑانا یزیدیت ہے۔
اور اس بیہودہ کام سے نفرت حسینیت ہے۔
نمبر(7) اخلاق و کردار کی پاکیزگی حسینیت ہے۔ اور بدکاری کی راہ اختیار کرنا یزیدیت ہے۔
یہ چند کردار ہیں جس سے اپنی راہ متعین کرسکتے ہیں۔ کہ ہمیں حسینی بننا ہے یا یزیدی ۔
یہ مضمون میں نے دس سال پہلے کہیں سے پڑھا تھا۔
محمد یعقوب نقشبندی اٹلی 1 اکتوبر 2017