12 اکتوبر, 2017

قادیانیوں کے بارے میں ایک یہودی سے مکالمہ ۔

قادیانیوں کے بارے میں ایک یہودی سے مکالمہ ۔۔۔۔
یہودی ! ایک مسلمان عالم دین سے سوال کرتا ہے جب قادیانی قرآن کو مانتے ہیں حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کو مانتے ہیں۔تو پھر تم ان کو مسلماں کیوں نہیں مانتے۔
عالم دین نے یہودی کو جواب دیا عیسائی حضرت موسیٰ کو مانتے ہیں یا نہیں؟ اور توریت کو مانتے ہیں یا نہیں ؟
یہودی کہنے لگا مانتے ہیں۔ عالم دین۔۔ نے کہا کیا تم ان کو یہودی ماننے کے لئے تیار ہو۔ اس نے کہا نہیں ۔
عالم دین نے پوچھا کیوں۔
یہودی کہنے لگا کہ موسی کے بعد انہوں نے ایک اور نبی کو بھی مان لیا تورات کے بعد ایک اور کتاب کو بھی مان لیا ۔
عالم دین کہنے لگے اچھا میں تو موسیٰ کو بھی مانتا ہوں تورات کو بھی مانتا ہوں عیسی کو بھی مانتا ہوں انجیل کو بھی مانتا ہوں خدانخواستہ اگر میں یہودی ہونے کا کلیم کروں تو کیا مجھے یہودی مان لو گے۔۔۔۔ یہودی  ! کہنے لگا کہ تم نے موسیٰ کے بعد اور عیسی کے بعد ایک اور نبی کو مان لیا ہے ۔ اس لئے تمہیں یہودی نہیں مانا جاسکتا۔۔۔
تو عالم دین کہنے لگے پھر بتاؤ ہم قادیانیوں کو کس طرح مسلمان مانیں ۔ جب کہ انہوں نے مرزا غلام احمد قادیانی کو اپنے نبی اور اس کی کتاب کو وحی تسلیم کیا ہے اس لئےتمہارے ہی اصول کے مطابق وہ مسلمان کہلانے کے حقدار نہیں ۔
یہودی کہنے لگا یہ بات مجھے سمجھ آ گئی ہے۔ مگر یہ بتاؤ تم ان کے حقوق اُن کو کیوں نہیں دیتے ۔
عالم دین نے یہودی سے پوچھا کون سے حقوق؟ قادیانی اگر خود کو مسلمان کہلانا چھوڑ دیں تو ہم ان کی مخالفت چھوڑ دیں گے۔ یہودی کہنے لگا اس میں حرج کیا ہے اگر وہ خود کو مسلمان کہتے یا کہلاتے ہیں۔۔ عالم دین نے کہا میں ایک مثال سے سمجھاتا ہوں مثلاً ایک فرم 100 سال سے چل رہی ہو ۔ اور اسی فرم  سے چار پانچ لوگ علیحدہ ہوکر اسی نام سے دوسری فرم شروع کر دیں تو کیا دنیا کا کوئی قانون ان کو اسی نام سے دوسری فرم کی اجازت دے گا ؟ یہودی کہنے لگا نہیں ۔۔۔۔
عالم دین نے کہا کہ جو نام چودہ سو سال سے مسلمانوں کا ہے چند وہ لوگ جو مسلمانوں کا نام زبردستی استعمال کررہے ہیں۔
تمہارے ہی اصول کے مطابق ان کو بھی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔
اور دوسری بات ! میں پاکستانی ہوں اگر دیکھنا ہے کہ ہم اقلیتوں کو ان کے حقوق دیتے ہیں یا نہیں تو پاکستان میں عیسائی، یہودی، ہندو ، سکھ ، تمام مذاہب کے لوگوں کو دیکھو کہ اپنے حقوق بھی رکھتے ہیں اور اپنی زندگیاں بھی پرامن گزارتے ہیں اور کسی مذہبی رہنما نے ان پر کبھی انگلی نہیں اٹھائی ! ان کے مذہب کے معاملے میں کبھی مداخلت نہیں کی۔اور وہ تبلیغ بھی کرتے ہیں ۔ اپنی مذہبی رسومات بھی ادا کرتے ہیں ہمیں کوئی اعتراض نہیں چونکہ وہ ہمارا نام استعمال نہیں کرتے۔ اگر قادیانی بھی ہمارا نام استعمال کرنا چھوڑ دیں تو ہم ان کو بھی تمام حقوق دیں گے۔

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بلاگ میں تلاش کریں