18 اکتوبر, 2017

ثناء پڑھنے کی تعلیم


ثناء پڑھنے کی تعلیم
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں نبی کریم رؤف رحیم صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر تحریمہ اور قراءت کے درمیان کسی قدر خاموش رہتے تھے میں نے عرض کیا میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں ۔تکبیر تحریمہ اور تلاوت کے درمیان آپ خاموش رہتے ہیں ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیا پڑھتے ہیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں یہ دعا پڑھتا ہوں۔

اللهم باعد بيني وبين خطاياي كما باعدت بين المشرق والمغرب اللهم نقني من الخطاياي كما ينقى الثوب الابيض من الدنس اللهم اغسلني من خطاياي بالماء و الثلج و البرد ....
الٰہی میرے اور میری خطاؤں کے درمیان ایسی دوری کردے جیسی تو نے مشرق و مغرب کے درمیان دوری کی ہے ۔ الٰہی مجھے خطاؤں سے ایسے پاک کردے جیسے سفید کپڑا میل سے پاک کیا جاتا ہے ۔الہی میری خطائیں پانی اور برف اور اولوں سے دھو دے( یعنی مجھے اپنی مغفرت اور رحمت کے ٹھنڈے پانی سے غسل دے جس سے طہارت حاصل ہو).
اور دوسری روایت ام المومنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے فرماتی ہیں۔
كان رسول الله صلى الله عليه و سلم اذاافتتح الصلاة.۔۔۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع فرماتے تو یہ دعا پڑھتے
سبحانك اللهم وبحمدك وتبارك اسمك وتعالى جدك ولا اله غيرك.
اے اللہ تو پاک ہے، اور ساتھ کی تعریف کے ،تیرا نام برکت والا ہے ،تیری شان اونچی ہے، تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔۔۔
ان دونوں دعاؤں میں سے کوئی ایک دعا بھی ثناء کے لیے پڑھی جاسکتی ہے۔۔۔
(بخاری شریف، مسند احمد، السنن الکبریٰ ،مشکوۃ شریف، ترمذی شریف)

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بلاگ میں تلاش کریں