16 نومبر, 2017

مذاق اور مزاح میں فرق

مذاق اور مزاح میں فرق
یا ایھاالزین آمنو لا یسخر قوم من قوم۔
اللہ تعالٰی نے ارشاد فرمایا ایمان والوں کوئی گروہ کسی دوسرے گروہ کا مذاق نہ اڑائے۔
دوسری جگہ پر ارشاد فرمایا۔
والے قال موسی لقومہ ان اللہ یامرکم ان تذبحو بقرہ قالوا اتتخذنا ھزوا قال اعوذ بااللہ ان اکون من الجاھلین
اور جب موسیٰ علیہ السلام نے اپنی قوم سے کہا بے شک اللہ تمہیں ایک گائے ذبح کرنے کا حکم دیتا ہے انہوں نے کہا کیا آپ ہمارے ساتھ مذاق کرتے ہیں۔
موسیٰ علیہ السلام  نے کہا میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں کہ میں جاہلوں میں سے ہوجاؤں۔
قرآن کے مطابق مذاق کرنا جاہلوں کا کام ھے۔ البتہ مزاح اور چیز ھے۔
مزاح کا مطلب کوئی نقطہ افروز بات کرنا ۔ کہ سننے والے کو سوچنے کے بعد اس کی سمجھ آئے۔۔یا بات کرنے والے کے سمجھانے پر اس کو سمجھ آئے ۔
1) ۔۔مذاق کی مثال تو قرآنِ کریم نے بیان فرما دی۔ اعوذ بااللہ ان اکون من الجاھلین۔ اللہ کی پناہ کہ میں جاہلوں میں سے ہوجاؤں
2)۔۔اور مزاح کی بہت سی مثالیں رسول اللہ صلی اللہ علی وسلم کی احادیث سے ملتی ہیں۔
جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی بڑھیا جنت میں نہیں جائے گی۔۔ جب وہ بوڑھی عورت پریشان ہوئی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جنت میں سب جوان ہو کر جائیں گے۔
یعنی کہ جنت میں بوڑھے بھی جوان ہوں گے۔
ایک موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عائشہ کے لیے اونٹنی کا بچہ لے کر آؤ ۔ اب فرماتی ہیں میں ہرگز اونٹنی کے بچے پر نہیں بیٹھوں گی، آپ صلی اللہ وسلم مسکرائے اور  فرمایا جو اونٹ ہے کیا وہ اونٹنی کا بچہ نہیں۔
اسی طرح ۔۔۔ ایک عورت سے فرمایا کہ تیرے شوہر کی آنکھ میں سفیدی ہے۔ وہ گھبرائی اور عرض کرنے لگی یا رسول اللہ میں نے تو آج تک نہیں دیکھی۔ اس عورت کی گھبراہٹ کو دیکھتے ہوئے آپ مسکرائے اور فرمایا ہر شخص کی آنکھ میں سفیدی ہے۔
اسی طرح ایک موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھجوریں کھاکر گٹھلیاں حضرت علی کے آگے رکھتے رہے اور گھٹلیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا علی آپ نے بڑی کھجور کھا لی ہیں۔ حضرت علی نے جواب دیا آپ نے گٹھلیاں بھی ساتھ ہی کھاتے گئے۔
خلاصہ کلام یہ
1)۔۔مذاق اس کو کہتے ہیں جس میں جھوٹ شامل ہو اور کسی کی عزت نفس مجروح ہو رہی ہو۔
2)۔۔اور مزاح اسے کہتے ہیں جس میں نکتہ افروز بات کی جائے اور سمجھنے والا جب اس کو سمجھے تو مسکرائے بغیر نہ رہ سکے اور اس میں جھوٹ شامل نہ ہو۔
تحریر :- محمد یعقوب نقشبندی اٹلی

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بلاگ میں تلاش کریں