13 نومبر, 2017

یہ کون سے بریلوی ہیں؟

 یہ کون سے بریلوی ہیں؟
میرا یہ نقطہ نظر خالصتاََ میرا ہے۔ اس کو کسی جماعت کا موقف نہ سمجھا جائے۔کیونکہ  میں ان کو بریلوی تو نہیں  کہوں گا، جس طرح میں
  نقشبندی ، چشتی ،سہروردی ، قادری ، ہوں اسی طرح بریلوی ہوں۔ بلکہ اسی طرح  مزاروں والے یا صوفیا کرام کو ماننے والے کہوں   گا۔کیوں ۱۴ سو سال سے چین میں بھی حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے مزار کی حفاظت کرنے والے یہی سنی ہیں۔
سنی جن کو بریلوی بھی کہتے ہیں یہ ہمیشہ سے ہی شدت پسند تھے اور ہیں ۔مگر صرف ایک بات پر اور وہ ہے تحفظ ناموس  رسالتﷺ جس کے لئے شہیدناموس رسالت میں غازی علم الدین نے اپنی جان دے کر شدت پسندی کی ، قائداعظم نے علم الدین کا  کیس لڑ     کے شدت پسندی کا مظاہرہ کیا ، علامہ اقبال نے پہلی صف میں جنازہ پڑھ شدت پسندی کا مظاہرہ کیا، علم الدین تو ان پڑھ تھا  مگر قائد اعظم اور علامہ اقبال جن کو خطاب بھی انگریز کا عطا کیا ہوا تھا، وہ تو یورپ کے ڈگری ہولڈر تھے وہ تو شدت پسندی نہ کرتے، نہیں مگر معاملہ رسول اللہﷺ کی ناموس کا ہے، حب رسول کا شعلہ ہردور میں ہر مسلمان کے سینے میں فروزاں رہا ہے ۔ حضرت معاذ اور معوذؓ سے لے کرحضرت زیاد بن سکن تک .... حضرت خبیبؓ سے حضرت حبیب بن زید انصاری تک .... حضرت عمر بن عبدالعزیزؓ سے صلاح الدین ایوبی تک .... اور غازی علم الدین شہیدؓ سے غازی عامر عبدالرحمان چیمہ تک .... فدائیان ناموس رسالت کی یہ تابندہ کہکشاں ہمیں  یا دکرواتی ہے ناموس رسالت پر یہ قربانیاں جاری رہیں گی۔ اس کے ہم علاوہ ہر معاملے میں امن پسند ہیں، ہمارے مزارات کو بمبوں سے اڑایا گیا ہم پرامن رہے، سینکڑوں لوگوں کو مشرک کالقب دےکرشہید کر دیا گیاہم پرامن رہے، مساجد میں خود کش حملے ہوئے ہم پرامن رہے،چوراہا ،سٹیڈیم ،جلوس میلاد  میں خود کش حملے ہوئے ،ہم پرامن رہے، کیا کیا نہیں کیا گیا ہماری ذات کے ساتھ خارجی لٹریچر اربوں روپے کا ہمارے گلی کوچوں میں پہنچایا گیا ،ہم پرامن رہے۔کبھی طالبان ، کبھی داعش ، اور اس کے حمائتی پاکستان کے میں اسلام آباد میں آج ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں ،ہم پرامن رہے۔۔۔۔ جس دن ان ترامیم پر ہماری تسلی ہوئی ہم پھر پر امن ہونگے ۔ہماری تاریخ گواہ ہے۔ایک وہ درود شریف، اور محبت رسول ﷺ ہی تو ہے جس کے لئے ہر صاحب ایمان ہر وقت تڑپتا ہے ،اور اس کے لئے میرا تن من دھن ھی سب نبی آخر الزمان ﷺ پہ قربان ہے، رہی بات گالیوں کی جب وہ اس مشن سے فارغ ہونگےپھر گالیوں کا جواب بھی طلب کیا جائے گا، کہ   کس گالی دی اور کیوں گالی دی ، نجانے  ۔۔ بابے علامہ خادم حسین رضوی سے ہمارے کتنے اختلاف ہوں ۔ مگر ابھی صرف ناموس رسالتﷺ پیش نظر ہے۔  ہم تو ایسے پر امن ہیں جب متششد جماعتیں یہ کہ رہی تھیں ہم اپنے مدارس میں کسی داخل نہیں ہونے دے گے، تواس وقت بھی
مدارس اہلسنت وجماعت سیمینار ‘‘کامشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے یہ کہاگیا۔سیمینار میں لاہوربھرسے 250سے زائدمدارس اہل  سنت 
کے ناظمین ،شیوخ الحدیث،مدرسین سمیت علماء ومشائخ اہل سنت کی کثیر تعداد نے شرکت کی ،مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ سرچ  آپریشن کے دوران مسجد کے تقدس کو پامال نہ کیا جائے ۔ 

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بلاگ میں تلاش کریں