12 نومبر, 2017

وڈیو کے احکام و مسائل

استفتاء
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام قرآن وحدیث اور فقہ کی روشنی میں کہ مساجد میں ہونے والی کانفرنسز ، دروس قرآن ، حمد و نعت کی محافل، کی آڈیو وڈیو  تبلیغی مقاصد کے لئے بنائی جائے تو جائز ہے یا نہیں؟
جواب:-
جن چیزوں کو دیکھنا اور سننا بغیر ٹی وی، وی سی آر، وی سی ڈی،ڈی وی ڈی، اور دیگر ذرائع  کے جائز ہے ۔ ان تمام چیزوں کو ٹی وی ، وی سی آر ، اور تمام ذرائع سے دیکھنا اور وڈیو بنانا جائز ہے۔
میلاد شریف، دینی محافل، سماجی تقریبات، سیاسی تقریبات ، دیگر تمام جائز پروگرامز کی وڈیو خواہ مساجد  میں ہو یا مساجد سے باہر بالکل جائز ہے۔
اور جن چیزوں کو شریعت مطہرہ نے ناجائز قرار دیا ہے، ان سب کی وڈیو بنانا بھی اسی طرح ناجائز ہے۔
علماء کی تحقیق یہ ہے کہ ٹی وی اور دیگر الیکٹرانکس ذرائع سے جو مناظر سامنے سکرین پر آتے ہی وہ تصویر کے حکم میں نہیں، کیوں کہ جس طرح آواز کی کوئی صورت نہیں ہوتی لیکن اس کو ریکارڈ کر لیا جاتا ہے۔
اسی طرح ویڈیو کیمرہ کے ذریعے ان کی کرنوں اور شعاؤں(Rays) کو محفوظ کر لیا جاتا ہے یا براہ راست ان کو بوسٹر کے ذریعے ٹی وی اسٹیشن سے ٹیلیویژن سیٹس تک پہنچا جاتا ہے۔
علماء کا فتویٰ یہ ہے کہ دراصل یہ کوئی کاغذ پر بنی ہوئی تصویر نہیں ہوتی بلکہ شعاعوں اور ریز کو تصویر اور عکس میں بدل کر سکرین پر دکھا دیا جاتا ہے ۔
گویا یوں کہہ لیجئے یہ صورتِ آئینہ کی طرح متحرک اور غیر قار ہے، جس طرح آئینہ میں کوئی صورت نظر آئے تو جائز ہے، اسی طرح یہ بھی آئینہ کی طرح متحرک اور غیر قار ہونے کی بنا پر آئینہ کے مثل شمار ہوگی اور جائز ہوگی۔
مفتی احمد یار خاں نعیمی رحمۃ اللہ علیہ کے فتوے سے بھی اس کی تائید ہوتی ہے انہوں نے فرمایا کہ" باقی رہنے والی تصویر کشی حرام ہے"
کیونکہ یہ تصویر باقی رہنے والی نہیں ہوتی جیسے ہی screen off ہوتی ہے یا روشنی کو ہٹا دیا جاتا ہے ، تو تصویر ختم ہوجاتی ہے۔
بہرحال اس کا حکم آئینہ کے عکس کا ہے، اور اس علمی تحقیق کو عالم اسلام کی نامور شخصیات ، الازہر مصر کے مفتیان کرام کے اور دیگر اسلامی ممالک کے علماء و مفتیان کی تائید حاصل ہے۔ حضرت غزالی زماں رازی دوراں حضرت علامہ سید احمد سعید کاظمی شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ، اور جانشین  محدث اعظم کچھوچھہ شریف انڈیا حضرت سید محمد مدنی اشرفی جیلانی، اور مبارک پور اعظم گڑھ کے حضرت علامہ مفتی محمد شریف الحق صاحب جیسے جلیل القدر علماء و فقہاء کی تائید حاصل ہے۔۔۔
لہذا دینی محافل خواہ مساجد میں یا کہیں اور ، ان کی وڈیو بنانا اور اس کا دیکھنا اور دیگر لوگوں تک پہنچانا جائز ، اور وقت کی ضرورت ھے۔
مفتی :- صاحبزادہ ڈاکٹر ابو الخیر محمد زبیر الازھری دامت برکاتہم القدسیہ ۔۔
واللہ اعلم بالصواب
محمد یعقوب نقشبندی اٹلی

1 تبصرے:

Anis jakwani نے لکھا ہے کہ

حوالہ تحریری درکار ھے مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ کا

اگر حضرت کی تحریر مل جائے

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

بلاگ میں تلاش کریں